Newsletter Subscribe
Enter your email address below and subscribe to our newsletter
All voices matter
اسلام آباد: کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا تعمیر شدہ مارگلہ ایونیو کو سے منسلک کرنے والے منصوبے کی تکمیل کے لیے ایک بار پھر آخری تاریخ میں توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے اسے 30 اکتوبر تک مکمل کرنے کا عزم ظاہر کیا گیا۔
گزشتہ تاخیر کے باوجود سی ڈی اے حکام نظرثانی شدہ تاریخ تک منصوبے کی تکمیل کے بارے میں پرامید ہیں۔
5.5 کلومیٹر سڑک کا منصوبہ دسمبر 2022 میں شروع کیا گیا تھا ، جس کی تقریبا تخمینہ 4 بلین روپے لگایا گیا تھا اور ابتدائی طور پر رواں سال 20 جون تک مکمل ہونا تھا۔
سی ڈی اے نے مارگلہ ایونیو کو M-1 موٹروے کے ساتھ منسلک کرنے کے لیے ECSP کی خدمات حاصل کرنے کی منظوری دے دی۔
سی ڈی اے حکام کے مطابق متعدد چیلنجز بشمول یوٹیلیٹی سروسز کی منتقلی، درختوں کا انتظام، زمینوں پر قبضے کے مسائل اور موسم کی خرابی صورتحال نے تاخیر کا باعث بنا۔
انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ اب ان رکاوٹوں پر قابو پا لیا گیا ہے۔ جس سے منصوبے کو مکمل طور پر آگے بڑھنے مدد ملے گی۔ اس منصوبے کو 30 اکتوبر تک کامیابی سے مکمل کر لیا جائے گا۔
گزشتہ سال سی ڈی اے نے 3,983 ملین روپے میں نیشنل لاجسٹک سیل (NLC) کا ٹھیکہ دیا تھا۔ منصوبے کے تحت 5.5 کلومیٹر سڑک سیکٹر D-12 سے مارگلہ ایونیو تک تعمیر کیا جا رہا ہے جو E-11 میں خیابانِ اقبال پر ختم ہو گا۔ E-11 پر انٹر چینج اور فلائی اوور کی تعمیر بھی اس منصوبے کا حصہ ہے۔
اسلام آباد کے ماسٹر پلان کے مطابق 33 کلومیٹر طویل مارگلہ ایونیو جی ٹی روڈ سے شروع ہوتے ہوئے مارگلہ کے دامن سے گزرتا ہے۔ تاہم سی ڈی اے نے سڑک کو ایک ہی بار میں بنانے کی بجائے اسے تین چھوٹے حصوں میں تقسیم کر دیا اور سڑک کا بڑا حصہ تاحال تعمیر نہیں ہو سکا۔ پہلے مرحلے میں جی ٹی روڈ D-12 تک سڑک بنائی گئی۔ جبکہ دوسرے مرحلے میں D-12 سے E-11 تک تعمیر کیا جا رہا ہے اور تیسرے مرحلے میں بہارہ کہو بائی پاس تعمیر کیا گیا۔ سی ڈی اے حکام کے مطابق اب منصوبہ تکمیل کے قریب ہے اور اکتوبر کے آخر تک اسے ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔