Newsletter Subscribe
Enter your email address below and subscribe to our newsletter
All voices matter
طرابلس: لیبین میڈیا کے مطابق طرابلس میں ایک سال کے دوران ہونے والی بدترین مسلح جھڑپوں میں 55 افراد جاں بحق اور 146 زخمی ہو گئے ہیں۔
یہ جنگ دراصل 444 بریگیڈ اور الرعدہ یا اسپیشل ڈیٹرنس فورس کے درمیان ہے ۔ جو 2011 میں معمر قذافی کی معزولی کے بعد سے اقتدار کے لیے لڑنے والی ملیشیاؤں میں سے دو ہیں۔
وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ پیر کو حریف الرعدہ فورس کی طرف سے 444 بریگیڈ کے سربراہ کرنل محمود حمزہ کو حراست میں لینے کے بعد راکٹ لانچروں اور مشین گنوں کے ساتھ جھڑپیں شروع ہوئیں۔
الاحرار ٹی وی نے ملک کے مغرب میں ہنگامی ردعمل کو سنبھالنے والے ایمرجنسی میڈیکل سینٹر کے ترجمان ملک مرسیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک 55 ہلاکتوں کی تصدیق کی جاچکی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال اگست میں طرابلس میں منقسم لیبیا کی دو حریفوں کے درمیان ہونے والی لڑائی کے دوران 32 افراد جاں بحق اور 159 زخمی ہوئے تھے۔ لیبیا نیٹو کی مدد سے قذافی کے خلاف ہونے والی کامیاب بغاوت کے بعد سے تنازعات کا شکار رہا ہے۔
سماجی کونسل نے اعلان کیا کہ الرعدہ کے مضبوط گڑھ سوگ الجمعہ کے جنوب مشرقی مضافاتی علاقے طرابلس میں اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ حکومت کے سربراہ وزیراعظم عبدلحمید دبیبہ کے ساتھ حمزہ کو حوالے کرنے کے لیے ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔ جو ایک “غیر جانبدار پارٹی” ہے۔
گزشتہ روز ایک اعلان میں کونسل نے بتایا کہ فورس کے کمانڈر کی رہائی کے بعد جنگ بندی ہو گی اور منگل کو دیر گئے لڑائی ختم ہو گئی۔ ایمرجنسی میڈیکل سینٹر نے بتایا کہ دارالحکومت کے جنوبی مضافاتی علاقوں سے کل 234 خاندانوں کو نکالا گیا جن میں زخمیوں کی دیکھ بھال کے دوران لڑائی میں پھنسے درجنوں ڈاکٹرز اور طبی عملہ شامل ہے۔ دبیبہ نے وزیر داخلہ عمید ترابیلسی کے ہمراہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب عین زارا کے جنوب مشرقی مضافاتی علاقے کا دورہ کیا جہاں منگل کو شدید ترین لڑائی دیکھنے میں آئی۔ حکومت کے پریس آفس نے اپنے فیس بک پیج پر کہا کہ دبیبہ نے “خود نقصان کی شدت کو دیکھا” جب اس نے گنجان آباد محلے کی غیر روشن گلیوں کا دورہ کیا۔ اس نے مزید کہا کہ اس نے نقصانات کا سروے کرنے کی ہدایات دیں تاکہ رہائشیوں کو معاوضہ دیا جا سکے۔
حکام نے بتایا مزید بتایا کہ لیبیا کے دارالحکومت کا واحد شہری ہوائی اڈہ الرضا کے زیر کنٹرول علاقے میں واقع میٹیگا کو بدھ کو تجارتی پروازوں کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا۔