Garrison News
All voices matter
تائیوان کے نائب صدر ولیم لائی کا دورہ امریکہ چین کو ناگوار گزرا
چین: تائیوان کے نائب صدر ولیم لائی، کے امریکی دورے پر چین کے وزارت خارجہ کی جانب سے ناگواری کا اظہار کیا گیا اور کہا کہ چین اپنی خود مختاری کا ہر قیمت پر دفاع کرے گا
تائیوان میں ہونے والے صدارتی الیکشن میں لائی صدر کے امیدوار کے طور پر سب سے اگے تصور کیا جارہاہے اسی حوالے سے انہوں نے امریکہ کا مختصر سرکاری دورہ کیا اور فی الحال وہ پیراگونے جانے کے لیے نیویارک میں رکے ہوئے ہیں جہاں وہ صدر سینٹیاگونہ پینا کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرنے والے ہیں۔
چین تائیوان کو اپنا حصہ سمجھتا ہے اور اس پر اپنی حکمرانی برقرار رکھے ہوئے ہے اور چین اسے مستقبل میں اپنے ساتھ شامل کرنا چاہتا ہے۔ اس حوالے سے تائیوان میں لوگوں کے اندر چین کے لیے ایک باغیانہ سوچ جنم لے چکی ہے جس کا فائدہ امریکہ اٹھاتا ہے اسی تناظر میں ولیم لائی کے امریکی دورے پر چین کے جانب سے سخت عمل کا سامنا بھی رہا چین سمجھتا ہے کہ ان کے مفادات تائیوان سے جڑے ہوئے ہیں اور وہ اپنے مفادات کا تحفظ بخوبی جانتے ہیں۔
ولیم لائی کی تائیوان کے علیحدگی پسند گروپوں کے حمایتی کے طور جانا جاتا ہے۔ اس حوالے سے وہ خود کو اس گروپ کے کارکن بھی تسلیم کر چکے ہیں اور ولیم لائی کو بیجنگ میں ناپسند کیا جارہاہے۔ چین سمجھتا ہے کہ تائیوان میں جاری کشیدگی کی وجہ تائیوان کا امریکہ کی جانب سے مدد کا انحصار ہے جو کہ چین کو پسند نہیں۔
چینی وزارت خارجہ کی جانب سے کہنا تھا کہ چین تمام پیشرفتکا بغور جائزہ لے رہا ہے اور نظر رکھے ہوئے ہے اور چین اپنے دفاع کا تحفظ کے لیے پرعزم ہے ۔لائی کے امریکہ پہنچ پر ان کی حامیوں کی جانب سے ان کا بھرپور استقبال کیا گیا انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس میں لکھا کہ “وہ دوستوں سے ملنے اور ٹرانزٹ پروگرام میں شرکت کے منتظر ہیں”
تائیوان کی جانب سے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر چین اس ہفتے تائیوان کے قریب فوجی مشقیں شروع کر سکتا ہے جو کہ ائندہ ہونے والے انتخابات کے نتائج پر اس انداز ہو سکتے ہیں۔ چین گزشتہ کئی سالوں سے تائیوان کے ارد گرد اپنی فوجی سرگرمیوں کو تیز کر چکا ہے یاد رہے کہتائیوان کے نائب صدر ولیم لائی کا دورہ امریکہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے۔جب چین اور امریکہ اپنے تعلقات بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں