Garrison News
All voices matter
سی ڈی اے کا ای سی پی سے لینڈ ڈائریکٹر واپس اسٹیبلشمنٹ ڈویژن بھیجنے کی درخواست
اسلام آباد: کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے سیکٹر ای الیون میں آٹھ کنال کے پلاٹ اسکینڈل کی روشنی میں لینڈ ڈائریکٹر کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایک خط میں سی ڈی اے نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سے درخواست کی کہ وہ افسر کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن واپس بھیجنے کی اجازت دے۔
ذرائع کے مطابق سدرہ انور پر بوگس دستاویزات کی بنیاد پر آٹھ کنال الاٹ کرنے کا الزام ہے۔ ای -11 میں پلاٹ حاصل کر نے والوں نے 2006 میں سی ڈی اے سے زمین حاصل کر لی تھی لیکن حکام کی مدد سے انہوں نے ایک اور زمین کا قبضہ حاصل کر لیا۔ اسکینڈل سامنے آنے کے بعد الاٹمنٹ منسوخ کرتے ہوئے دو اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا۔
اینٹی کرپشن کے چند اہلکاروں نے سی ڈی اے کی مدد سے اہلکاروں پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی سیکیورٹی ونگ نے معطل اہلکار کی فائلیں ضبط کرلیں۔
انہوں نے سی ڈی اے کے اہلکاروں پر زمین کا قبضہ حاصل کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے ایک سینئر انٹیلی جنس اہلکار کا نام بھی استعمال کیا۔ معاملہ مذکورہ انٹیلی جنس افسر کے علم میں آیا تو انہوں نے ایکشن لیتے ہوئے سی ڈی اے کے چیئرمین کو معاملے کی تحقیقات کے لیے کہا۔
اس کے بعد چیئرمین سی ڈی اے کی جانب سے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی۔ جس نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر آفتاب سلیم اور جمشید نامی ڈیلنگ اسسٹنٹ کو معطل کر دیا۔
کمیٹی نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ زمین غیر قانونی طور پر الاٹ کی گئی تھی اور فائل چلانے والوں نے اس حقیقت کو چھپایا کہ زیر بحث الاٹیوں نے پہلے ہی 2006 میں سی ڈی اے سے زمین الاٹ کی تھی۔
اس دوران سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ نے معطل ڈیلنگ اسسٹنٹ کے قبضے سے کچھ دیگر فائلیں بھی ضبط کرلیں۔ سی ڈی اے اہلکار کا کہنا تھا کہ “ہم نے دونوں اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔ اور اس حوالے سے ایک باضابطہ انکوائری بھی شروع کی جائے گی۔