Newsletter Subscribe
Enter your email address below and subscribe to our newsletter
All voices matter
راولپنڈی وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف ممکنہ طور پر راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔راولپنڈی انتظامیہ کی جانب سے رنگ روڈ منصوبے کے لئے زمین کے حصول کا عمل جاری ہے کنسلٹنٹ کمپنی زمین کے حصول اور رنگ روڈ کے مکمل اور بہترین روٹ کی تفصیلات فراہم کرنے میں ناکام رہی۔ یہ منصوبہ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں شروع ہوا تھا اس منصوبے کو دو روٹس میں تقسیم کیاگیا تھا۔ اس کے بعد اس میں کچھ تبدیلوں کے ساتھ بانٹھ سے تھلیاں (M-2) تک 38.3 کلومیٹر طویل سڑک پر کام شروع کیاگیاتھا۔ مارچ 2022میں اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اس منصوبے کا باقاعدہ سنگ بنیاد رکھا گیا تھا اوراس منصوبے کا ٹھیکہ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کو دیا گیا تھا۔اس کے ایک ماہ بعد ان کو عدم اعتماد کی تحریک کے زریعے وزیراعظم کے عہدے سے ہٹایا گیا۔ شہباز شریف کے وزیر اعظم بنتے ہی اس منصوبے پرمزید کا م کرنے سے روک دیا اور اس منصوبے کے آڈٹ کا حکم دیا۔ منصوبے کے آ ڈٹ کیلئے پاکستان اورترکی کے مشترکہ فرم کا انتخاب کیاگیا۔کنسلٹنٹ کی جانب سے بانٹھ سے تھالیان تک 38.3 کلومیٹر کا راستہ منتخب کیا۔ تاہم، اس نے دوسرے مرحلے میں اسے موٹر وے سے سنگجانی تک جوڑنے کے لیے دو تجاویز دیں
راولپنڈی انتظامیہ کے مطابق مشترکہ فرم کام مکمل کرنے میں ناکام رہا اور اس نے جلد بازی میں رپورٹ تیار کی اورصرف جی ٹی سے روٹ کا انتخاب کیا۔کنسلٹنٹ کے کام کو دیکھتے ہوئے دوسرے مرحلے کا انتخاب کرنے کے لیے دوسرے کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنے کی سفارش کی گئی۔قواعد ضوابط کے مطابق کنسلٹنٹ کو وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر واضح طور پر ایک بہترین راستہ فراہم کرنا تھا۔ایک رپورٹ کے مطابق آرڈی اے پہلے ہی رنگ روڈ منصوبے کی کنسلٹنسیوں پر 600 ملین روپے سے زیادہ خرچ کر چکا ہے اور اگر کسی اور کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں تو کنسلٹنسی کے لیے مزید فنڈز درکار ہوں گے