Newsletter Subscribe
Enter your email address below and subscribe to our newsletter
All voices matter
اسلام آباد : پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیریٹری اتھارٹی کی جانب سے عدالتی اشتہاریوں کی میڈیا کوریج پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ پابندی کا سامنا کرنے والوں میں صحافی سیاستدان اور سابق فوجی افسران شامل ہیں۔ پیمرہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق پیمراہ آرڈیننس 2002 کے سیکشن 27 کے تناظر میں پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کا حوالہ بھی دیا گیا جس کے مطابق عدالتوں کو مطلوب لوگ ٹی وی پر کوریج جیسے مخصوص حقوق حاصل نہیں کر سکتے۔
جن لوگوں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں حماد اظہر، مراد سعید، علی نواز عوان، فرخ حبیب، عادل راجہ، وجاہت سعید خان، صابر شاکر، حیدر رضا مہدی، شاہین صہبائی، معید پیرزادہ اور اکبر حسین شاہ شامل ہیں
پیمرا کی جانب سے تمام نیوز چینلز کو سختی سے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ ان لوگوں کے حوالے سے کسی بھی قسم کی خبر، رپورٹ ،بیان یا ٹکر چلانے سے گریز کیا جائے۔ اس سے قبل پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے نام پر بھی پابندی عائد کی جاچکی ہے۔
یاد رہے عمران خان کے اپریل 2022 میں حکومت سے بے دخلی اور بالخصوص 9 مئی کے بعد سے ان کے لیے نرم گوشہ رکھنے والے صحافی اور نیوز چینلز اکثر اوقات زیرہ عتاب رہے ہیں۔اس دوران بہت سے صحافی ملک سے فرار ہو چکے ہیں بہت سوں کو مختلف موقعوں پر تشدد اور گرفتاریوں کا سامنا بھی رہا۔ جن میں سینیئر صحافی ایاز میر، سمیع ابراہیم، جمیل فاروقی، آفتاب اقبال، عمران ریاض خان شامل ہیں سینیئر صحافی ارشد شریف کا کینیا میں قتل بھی اسی عرصے میں ہوا اور یاد رہے عمران ریاض خان کی 13 مئی کو سیالکوٹ ایئرپورٹ سے ہونے والی گرفتاری کے بعد سے اب تک لاپتہ ہے۔