Garrison News
All voices matter
ڈیڑھ سال بعد رہائی
یمن: 11 فروری 2022 کو کالعدم تنظیم القاعدہ کے عسکریت پسندوں کے ہاتھوں یمن میں اغوا ہونے والے اقوام متحدہ کے عملے کو گزشتہ روز بازیاب کروا لیا گیا۔ اقوام متحدہ کے اعلی عہدہ دار کے مطابق اغوا ہوالے اہلکاروں کی تعداد پانچ تھی۔ جن میں سے چار کا تعلق یمن سے اور ایک اہلکار کا تعلق بنگلہ دیش سے تھا ان کا مزید کہنا تھا کہ اہلکار کو باحفاظت بازیاب کروا لیاگیا ہے جو بخیر و عافیت ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ 18 ماہ کی تنہائی جیسے مشکل وقت سے گزر چکے ہیں اہلکاروں کی بازیابی عمان اور اقوام متحدہ کے حکام کے درمیان ہونے والے مذاکرات کا نتیجہ ہے۔ یرغمالیوں کو القاعدہ ان دی عربین پینسولا(اے کیوں اے پی) نے اپنے قبضے میں رکھا تھا جو عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کا بہت اہم دھڑا سمجھا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ کو عہدے دار کی جانب سے اے کیو اے پی کے بڑھتے ہوئے خطرات سے خبردار بھی کیا گیا ۔
2014 یمن کےدارالحکومت صنعا میں ہونے والے حوثی باغیوں کے قبضے کے بعد سے یمن میں دہشت گرد تنظیم کا اثر رسوخ بڑھ چکا ہے۔
مارچ میں ہونے والے ایران، سعودی سفارتی تعلقات کی بحالی کے بعد امن اقدامات میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔ یاد رہےایران، سعودی تعلقات کی بحالی میں چین کا کلیدی کردار رہا ہے۔
دوسری طرف اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کی جانب سے اہلکاروں کے بازیابی کا خیر مقدم کیا گیا اور اہلکاروں کے اغوا میں ملوث مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ بھی کیا۔