Enter your email address below and subscribe to our newsletter

حکومت نے سی ڈی اے سے کہا ہے کہ وہ پی سی بی کے ساتھ جوائنٹ وینچر نہ کرے اور اپنے فنڈز سے اسٹیڈیم بنائے

،اسلام آباد: کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے مجوزہ کرکٹ اسٹیڈیم کے منصوبے میں رکاوٹیں آنے کا خدشہ ہے کیونکہ وفاقی حکومت نے سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ وہ اس منصوبے کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کو شامل نہ کرے۔ حال ہی میں سی ڈی اے اور پی سی بی نے ڈی-12 کے قریب مارگلہ کے دامن میں مشترکہ طور پر اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مفاہمت کی یادداشت کا مسودہ تیار کیا تھا۔ مجوزہ معاہدے کے تحت اسٹیڈیم کی تعمیر اور اسکے آپریشن اور دیکھ بھال پی سی بی کی ذمہ داری ہوگی جبکہ سی ڈی اے اس کے لیے 280 کنال رقبہ فراہم کرے گا۔ یہ بھی تجویز کیا گیا کہ پی سی بی کو ریونیو کا 70 فیصد ملے گا اور باقی سی ڈی اے کو جائے گا۔ تاہم ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں سی ڈی اے کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ ایم او یو پر عملدرآمد نہ کرے اور اپنی فنڈنگ ​​سے اسٹیڈیم تعمیر کرے۔ سی ڈی اے کو اس منصوبے کے لیے مقامی یا بین الاقوامی کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ حالیہ پیشرفت کے بعد منصوبے کو دھچکا لگنے کا خدشہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے کے پاس سٹیڈیم کی تعمیر کے لیے کوئی مہارت نہیں ہے۔ دوسرا یہ کہ سی ڈی اے کو فنڈنگ ​​کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور اس منصوبے کے لیے اربوں رودرکار ہیں۔اس حوالےسے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم کی تعمیر اور آپریشن بنیادی طور پر سی ڈی اے کا کام نہیں ہے کیونکہ اسے شہریوں کو بنیادی ڈھانچہ جیسے سڑکیں اور گلیاں اور دیگر بنیادی شہری سہولیات فراہم کرنا ہیں۔ ’’پتہ نہیں ہم اتنے بڑے پروجیکٹ کو کیسے سنبھالیں گے”۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے ماضی میں بھی مختلف سیکٹرز میں بنائے گئے اپنے چھوٹے کرکٹ گراؤنڈز کو برقرار رکھنے میں ناکام رہا ہے جو کئی سالوں سے مختلف افراد کے ناجائز قبضے کا شکار رہے۔ تاہم کئی سال عدالتی لڑائی کے بعد ان افراد سے گراؤنڈ خالی کروائے گئے ہیں۔ اہلکار نے مزید بتایا کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران پی سی بی اور سی ڈی اے نے اس منصوبے پر متعدد ملاقاتیں کیں۔ سی ڈی اے کے عہدیدار نے کہا کہ عبوری حکومت کو اس حوالےسے درخواست کی گئی ہے کہ سی ڈی اے کو پی سی بی کی مدد لینے کی اجازت دی جائے ورنہ وہ اس منصوبے کے لیے اربوں روپے کا بندوبست نہیں کر سکے گا۔ حال ہی میں پی سی بی اور سی ڈی اے حکام نے ایک میٹنگ میں فیصلہ کیا تھا کہ مجوزہ اسٹیڈیم ملک کا سب سے بڑا اسٹیڈیم ہوگا جس میں 50,000 سے زائد افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی۔ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ پی سی بی تعمیراتی کام پانچ سال میں مکمل کرے گا۔ ماضی میں بھی شکرپڑیاں میں کرکٹ اسٹیڈیم کی تعمیر کے لیے سی ڈی اے اور پی سی بی نے ہاتھ ملایا تھا۔ تاہم، سپریم کورٹ نے اس منصوبے کو منسوخ کر دیا تھا۔ اس بار سی ڈی اے نے زون 111 میں D-12 کے قریب مارگلہ کے دامن میں ایک جگہ کا انتخاب کیا ہے جہاں اس کا کہنا ہے کہ کھیل اور تفریحی سہولیات تیار کی جا سکتی ہیں۔

Împărtășește-ți dragostea
Garrisonnews
Garrisonnews

Welcome to Garrison News, your ultimate destination for diverse and engaging content covering a wide range of topics in Pakistan and around the world. We are dedicated to providing you with informative, insightful, and thought-provoking articles and discussions on subjects that matter most to you.

Articole: 423
Ev depolama Ucuz nakliyat teensexonline.com

Stay informed and not overwhelmed, subscribe now!