Newsletter Subscribe
Enter your email address below and subscribe to our newsletter
All voices matter
واشنگٹن ڈی سی: امریکا کا پاکستان کے شہر جڑانوالہ میں ہونےوالے چرچ اور مسیحی برادری پر حملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ گزشتہ روز قرآن پاک کی بے حرمتی کے الزامات کے پھیلنے کے بعد سیکڑوں افراد نے فیصل آباد کے مضافات میں عیسائیوں کی اکثریت والے علاقے پر حملہ کیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں گرجا گھروں کو نشانہ بنانے پر گہری تشویش ہے۔
ویدانت نے کہا کہ “امریکہ امن، آزادی اظہار رائے، ہر ایک کے لیے مذہب اور عقیدے کی آزادی کے حق کی بات کرتا ہے،” ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی حکام واقعے کی مکمل تحقیقات کریں اور تمام فریق پرامن رہنےکی ہدایت کردی۔
واضح رہے کہ توہین رسالت کے مبینہ واقعے کے خلاف احتجاج کرنے والے مشتعل افراد نے کرسچن کالونی اور عیسیٰ نگری میں مسیحی برادری کے چار گرجا گھروں، درجنوں گھروں، گاڑیوں اور سامان کو نذر آتش کر دیا۔
ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق قرآن پاک کی بے حرمتی کی بنیاد پر اقلیتی آبادی پر حملے کی کوشش کی گئی جسے پولیس نے ناکام بنا دیا۔ امن کمیٹی متحرک ہو گئی اور پولیس نے 100 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا۔
پنجاب حکومت نے جڑانوالہ واقعے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم بھی دے دیا۔