اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کو بڑا ریلیف فراہم کر دیا

اسلام آباد: جمعہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے 18 ہاؤسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن بحال کردی تاہم انہیں سرکاری محکموں، وزارتوں کا نام بغیر اجازت استعمال کرنے سے روک دیا۔
رجسٹریشن منسوخی کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے پنجاب میں واقع سوسائٹیز کو بھی ہدایت کی کہ وہ اسلام آباد کا نام استعمال نہ کریں۔
فیصلے کے مطابق سرکل رجسٹرار، کوآپریٹو سوسائٹیز ڈپارٹمنٹ کی جانب سے 18 مئی 2022 کو متعلقہ انتظامی کمیٹیوں کو ایک سرکلر جاری کیا گیا تھا۔ جس میں سوسائیٹیوں کو متعلقہ صوبے کے کوآپریٹو سوسائٹیز ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ 30 دن کے اندر رجسٹرڈ کروائیں۔
تاہم، کوآپریٹو سوسائٹیز رجسٹرار جو اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر ہیں انہوں نے 23 ستمبر کو 18 سوسائٹیوں کی رجسٹریشن منسوخ کر دی۔ اور
سرکاری محکموں اور وزارتوں کے نام استعمال کرنے کے لیے اجازت لازمی قرار دے دی گئی۔
ان سوسائٹیز میں او جی ڈی سی آفیسرز کوآپریٹوو، او جی ڈی سی ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی، فارن آفس کوآپریٹو، منسٹری آف کامرس کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی، اپڈا ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی، پاکستان ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی، ، ورک نمبر وارڈ کوآپریٹو، کے آر ایل ایمپلائز ہاؤسنگ سوسائٹی، پی اے ای سی ایمپلائز کوآپریٹو، پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز کوآپریٹو نیشنل پولیس سوسائٹی، ویٹرنز کوآپریٹو، نیشنل پولیس ہاؤسنگ سوسائٹی، فاؤنڈیشن کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی، فیڈرل شریعت کورٹ ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی، اسلام آباد ہاؤسنگ سوسائٹی اسٹیٹ لائف انشورنس کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی، پاکستان پروفیشنل کوآپریٹو اینڈ انجینئرز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی، اور پی اے آر سی ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی شامل ہیں۔
اس حوالے سے عدالت کا کہنا تھا کہ کچھ سوسائٹیز اسلام آباد کے حدود میں کام کر رہی ہیں جبکہ دیگر پنجاب کی حدود میں ہیں۔ اس حوالے سے رجسٹرار کوآپریٹو سوسائٹیز نے رجسٹریشن منسوخ کرتے وقت مقررہ اصولوں پر عمل نہیں کیا ہے۔
عدالت نے رجسٹرار کوآپریٹو سوسائٹیز کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اسے ہدایت کی کہ “خود کو مطمئن کریں کہ آیا سوسائٹیز نے رجسٹریشن کے ایک سال کے اندر زمین کی مجوزہ سرگرمیوں کا شیڈول ماسٹر پلان سائٹ پلان کی دستیابی کو ظاہر کیا ہے۔
رجسٹرار اس بات کی تصدیق کرے گا کہ آیا مقررہ وقت میں سوسائٹیز نے مطلوبہ ڈیٹا صوبے کے رجسٹرار کو فراہم کیا ہے جہاں ہاؤسنگ پراجیکٹس پر کام ہو رہا ہے۔
عدالت نے اپنے حکم نامے میں واضح کردیا ہے کہ ناکامی کی صورت میں رجسٹرار نجی ہاؤسنگ سکیموں کے خلاف کارروائی شروع کرنے کے لیے آزاد ہوگا۔ عدالت نے رجسٹرار کو حکم دیا کہ وہ اس بات کی انکوائری کریں کہ کیا اسلام آباد میں سوسائٹیز کی رجسٹریشن ہوئی ہے اور اسلام آباد میں زمین حاصل کیے بغیر صوبہ پنجاب میں منصوبے شروع کیے گئے ہیں تاکہ صرف اس صوبے میں عائد پابندی کو ختم کیا جا سکے۔
اس نے رجسٹرار کو مزید ہدایت کی کہ وہ ان سوالات کے بارے میں انکوائری کریں کہ کیا سوسائٹیز نے عام لوگوں کے لیے مقررہ مدت کے اندر پروجیکٹ مکمل کیے ہیں اور کیا سوسائٹیز نے اس مقصد کے لیے مطلوبہ زمین حاصل کی ہے۔
اگر نہیں، تو رجسٹرار سوسائٹیز کے مالی معاملات کی انکوائری کرے گا، کہ آیا ان میں ہاؤسنگ سکیموں کو جاری رکھنے کی عمومی اور مالی صلاحیت ہے یا نہیں۔
عدالت نے رجسٹرار کوآپریٹو سوسائٹیز سے بھی تعمیل رپورٹ طلب کر لی۔

Împărtășește-ți dragostea
Garrisonnews
Garrisonnews

Welcome to Garrison News, your ultimate destination for diverse and engaging content covering a wide range of topics in Pakistan and around the world. We are dedicated to providing you with informative, insightful, and thought-provoking articles and discussions on subjects that matter most to you.

Articole: 423

Stay informed and not overwhelmed, subscribe now!